سی سی پی اولاہور نے وفاق کا حکم ہوا میں اڑا دیا۔ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن میں رپورٹ کرنےکے بجائے غلام محمودڈوگر آشیرباد لینے وزیراعلیٰ پنجاب کے پاس پہنچ گئے، چودھری پرویزالہیٰ نے انہیں گلے کر شاباش دی اور کہا وہ انہیں جانے نہیں دیں گے۔
سی سی پی او لاہور کا تبادلہ۔ وفاق اور پنجاب آمنے سامنے۔غلام محمودڈوگر کا وفاق کے احکامات ماننے سے انکار.
متنازع سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر وفاق کے حکم کے مطابق اسٹیبلشمنٹ ڈویژن رپورٹ کرنے کے بجائے آشیر باد لینے وزیراعلیٰ پنجاب کے پاس پہنچ گئے،، چودھری پرویز الہٰی نے انہیں گلے لگا کر شاباش دی اور کہا، وہ انہیں جانے نہیں دیں گے۔ سی سی پی او کی چودھری پرویزالہی سے تھپکی لینے کے وقت مونس الہٰی بھی موجود تھے۔
وفاقی وزراء جاوید لطیف،مریم اورنگزیب اوردیگرلیگی رہنماؤں کےخلاف مقدمات درج ہونے پروفاقی حکومت نے سی سی پی او لاہورکی خدمات واپس لیں اورانہیں اسٹیبلشمنٹ ڈویژن رپورٹ کرنےکاحکم دیا۔ ذرائع کے مطابق غلام محمودڈوگر پر25 مئی سے متعلق پی ٹی آئی پالیسی کے تحت تفتیش کرنے اوروزیراعظم کی لاہور آمد پر سیکیورٹی فراہم نہ کرنے کا بھی الزام ہے۔
وفاق کے احکامات پر وزیراعلیٰ پنجاب بھی میدان میں آگئے، اور غلام محمود ڈوگر کو چارج چھوڑنے سے روک دیا۔ دوسری طرف پولیس افسر معاملے پر دو دھڑوں میں تقسیم ہوگئے۔ ایس ایس پی انویسٹی گیشن عمران کشور نےغلام محمود ڈوگر کے رویے پر ان کے ساتھ کام کرنے سے انکار کردیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سی سی پی او کو آئی جی پنجاب کے اصولی مؤقف کے خلاف استعمال کیاجارہا ہے۔