الیکشن کمیشن نے عمران خان کے خلاف توشہ خانہ کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا۔
توشہ خانہ کیس کے دوران وکیل علی ظفر نے دلائل دیتے ہوئے کہا، اگر کسی نے اثاثے ظاہر نہیں کیے تو سپیکرریفرنس نہیں بھیجتا، یہ الیکشن کمیشن کا کام ہے، قانون اثاثے ظاہر نہ کرنے پر 120 دن میں کیس کی بات کرتا ہے، یہ نہیں کہ 10 سال بعد کیس کردیں۔۔وکیل بیرسٹر علی ظفر نے کہا، پہلے چار تحائف دوہزاراٹھارہ، انیس کے ہیں جواسی سال فروخت کر دیئے گئے تھے،فروخت کی رسید انکم ٹیکس ریٹرن میں موجود ہے۔ممبر کمیشن نے کہا ، آپ نے جو تحائف خریدے، رقم توشہ خانہ کو ادا کی، وہ رقم کہاں سے آئی؟ جس پر وکیل عمران خان نے کہا ،رقم کہاں سے آئی اس کا الیکشن کمیشن سے تعلق نہیں۔ممبرسندھ نثار درانی نے کہا،غلطی سے اثاثے ظاہر نہ ہوں تو نااہلی نہیں ہوتی،مسلم لیگ کے وکیل بیرسٹر خالد اسحاق نے کہا، اگرغلطی ہوئی ہے تو تسلیم کریں،الیکشن کمیشن نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد عمران خان کے خلاف توشہ خانہ ریفرنس کا فیصلہ محفوظ کر لیا۔