وزیراعظم شہباز شریف کی ازبکستان کے شہر سمرقند میں روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سے ملاقات ہوئی جس میں دوطرفہ تعلقات اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا،شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں شہبازشریف کا مودی سے آمنا سامنا ہونے کا بھی امکان ہے ۔
ازبکستان کے دارالحکومت سمر قند میں شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کے موقع پر وزیراعظم شہباز شریف کی روسی صدرپیوٹن سے سائیڈ لائن ملاقات ہوئی،ولادیمیر پیوٹن کا کہنا تھا کہ روس سے پاکستان تک گیس پائپ لائن پہلے سے موجود انفرااسٹرکچرکاحصہ ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس میں شرکت کےلیے آج سمر قند پہنچے جہاں انہوں نے خضر مسجد اور اسلام کریموف کے مزار پر خاضری۔
وزیر اعظم کی ایرانی صدر ابراہیم رئیسی سمیت تاجکستان اور ازبکستان کے صدور سے بھی ملاقات ہوئی ہے۔
شنھگائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں تین مواقعے پر پاک بھارت وزرائے اعظم کا تین مقامات پر آمنا سامنا ہوگا، تمام ممالک کے سربراہان یادگاری پودا لگانے کی تقریب میں اکٹھے ہوں گے،شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہان کونسل کے اجلاس میں رہنما اہم عالمی اور علاقائی مسائل پر غور کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم جنوبی اور وسطی ایشیا میں پھیلی ایک بڑی بین العلاقائی تنظیم ہے.