مہنگائی ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی،،کھانے پینے کی اشیاء کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے نے عوام کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے،،،آلو، ٹماٹر، سبزیاں، دالیں، انڈےاور دیگر اشیائے ضروریہ کی قیمتیں آسمان پر پہنچ گئیںِ اگست میں مہنگائی کی شرح 27.3 فیصد ریکارڈ کی گئی،،ادارہ شماریات نے اپنے اعدادوشمارمیں سب کچھ بتادیا.
ادارہ شماریات نےہوشربا مہنگائی کےاعدادوشمارجاری کردیئے،،رپورٹ کےمطابق ٹماٹر 52.8 فیصد، دال مونگ 15.2 فیصد، سبزیاں 13.44 فیصد، دال ماش 12.4 فیصد اور دال مسور 11.7 فیصد مہنگی ہوئی،،اسی طرح ماہانہ بنیادوں پر انڈے 7.5، دال چنا 6 ، آلو 5اور کوکنگ آئل 2.3 فیصد مہنگا ہوا.
ادارہ شماریات کے مطابق ایک سال میں بجلی کی فی یونٹ قیمت میں 123.37 فیصدجبکہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 84.21 فیصد اضافہ ہوا۔اسی طرح دال مسور 114.34 فیصد، دال ماش 52.70 فیصد، پیاز 90.14 فیصد اور ٹماٹر 38.02 فیصد مہنگے ہوئے.
رپورٹ کےمطابق خوردنی تیل 74.66 فیصد، گھی 70 فیصد، مرغی 60 فیصد، سبزیاں 41.62 فیصد اور مصالحہ جات 17.43 فیصد مہنگے ہوئے۔ایک سال میں اسٹیشنری 44.12 فیصد اور کپڑے 23.53 فیصد مہنگے ہوئے.
اگست میں مہنگائی کی شرح 2.4 فیصد اضافے کے بعد 27.3 فیصد ہو گئی جولائی میں یہ شرح24.9 فیصد تھی۔ رپورٹ کے مطابق شہروں میں مہنگائی کی شرح میں 26.2 اوردیہی علاقوں میں 28.8 فیصداضافہ ہوا ہے.