ملک بھر میں سیلاب قیمتی جانوں کو پانی کے ریلوں میں بہاتا ہوا موت کی وادی میں لئے جا رہا ہے ۔ مزید چھتیس لوگ جاں بحق ہو گئے ۔ بے سہاروں کو گھر بار اُجڑنے کے ساتھ اپنوں کا غم بھی زندگی بھر ستاتا رہے گا ۔
نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے تازہ اعداد و شمار کے مطابق چوبیس گھنٹوں میں سیلاب سے مزید چھتیس افراد جان سے گئے ۔ مجموعی اموات کی تعداد گیارہ سو باسٹھ تک جا پہنچی ۔ جب کہ تین ہزار پانچ سو چوون افراد زخمی ہوئے ۔
رپورٹ کے مطابق بارشوں اور سیلاب سے سندھ میں سب سے زیادہ چار سو پانچ افراد لقمہ اجل بنے ۔ خیبرپختونخوا میں دو سو ستاون۔ بلوچستان میں دو سو انچاس۔ اور۔ پنجاب میں ایک سو ستاسی اموات رپورٹ ہوئیں ۔۔ آزاد کشمیر میں اکتالیس، اور، گلگت بلتستان میں بائیس لوگ اپنوں سے بہت دور جا چکے ۔
این ڈی ایم اے کی رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ سات لاکھ تیس ہزار چار سو تراسی مویشی ہلاک ہو چکے ۔۔ ملک بھر میں ہزاروں کلومیٹر سڑکیں متاثر ہوئیں ۔سندھ میں دو ہزار تین سو اٹھائیس۔ خیبرپختونخوا میں ایک ہزار پانچ سو نواسی کلو میٹر شاہراہیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوئیں ۔۔ بلوچستان میں بھی ایک ہزار کلومیٹر شاہراہیں سیلاب کی نذر ہو گئیں ۔ دو سو ستائیس پلوں کو بھی نقصان پہنچا ۔ درجنوں تنکوں کی طرح ریلوں میں بہہ گئے ۔