ڈیرہ بگٹی اور گردونواح میں دو دن سے بارش کا نہ تھمنے والا سلسلہ جاری ہے۔
بارش نے شہر میں بڑے پیمانے پر تباہی مچا دی۔ کئی مقامات پر گھروں کی چھتیں اور دیواریں گر گئیں۔ لوگ بے یارومددگار کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہو گئے ۔
بارشوں سے نظام زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی ۔ وقفے وقفے سے جاری بارش سے شہر تالاب کا منظر پیش کرنے لگا۔
ڈیرہ بگٹی کی آدھی سے زیادہ آبادی کچے مکانات پر مشتمل ہے۔ بارش سے کئی کچے مکانات متاثر ہوئے۔10 سے زائد گھر مکمل تباہ جبکہ متعدد مکانات کو جزوی طور پر نقصان پہنچا ہے۔
شہریوں نے صوبائی حکومت اور ضلعی انتظامیہ سے اپیل کرتے ہوئے کہا ۔ افراد کو فوری طور پر امدادی سامان، ٹینٹ اور خیمیں فراہم کئے جائیں۔۔۔دوسری جانب چمن سمیت شمالی بلوچستان کے مختلف علاقوں میں بھی بارش ہوئی۔طوفانی بارشوں کے باعث اب تک 5افراد جاں بحق ہوئے۔
چمن میں لوگوں کے گھرتباہ ۔ گھریلو سامان سیلابی پانی کے نظر ہوگئے،لیویز فورس بروقت ان علاقوں میں ریلیف اور امدادی کارروائیوں میں 24گھنٹے مصروف عمل ہیں۔
قلعہ عبداللہ میں بھی کوئٹہ چمن شاہراہ کمر پل چوڑی مسےزی کے مقام پر سیلاب متاثرین نے امداد نہ ملنے پر احتجاج کیا اور روڈ کو بندکردیا ۔۔۔مظاہرین کا کہنا ہے۔ ایک ہفتہ ہوگیا۔ سیلابی پانی ہمارے گھروں اور باغات کو تباہ کر رہا ہے۔