اسلام آباد کی عدالت نے شہبازگل کا2روزہ جسمانی ریمانڈمنظور کرلیا۔پولیس کی چودہ روزہ ریمانڈ کی استدعا مسترد کردی گئی۔۔شہباز گل پر تھانہ کوہسار میں اداروں کے خلاف بغاوت پر اکسانے سمیت سنگین نوعیت کے 10 مقدمات درج ہیں۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں شہبازگل کیخلاف بغاوت پراکسانےسے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ شہباز گل کو عدالت میں پیش کیا گیا۔ پولیس نے موقف اختیار کیا کہ شہباز گل سے انکا موبائل فون برآمد اور جس پیپر سے دیکھ کر وہ بول رہے تھے، وہ برآمد کرنا ہے ۔ تفتیش کرنی ہے کہ پروگرام کس کے کہنے پر ہوا؟
شہباز گل کے وکیل کی جانب سے جسمانی ریمانڈ کی مخالفت کی گئی اور موقف اپنایا گیا کہ پروگرام کسی کے کہنے پر نہیں کیا گیا۔عدالت نے شہباز گل کو 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا
میڈیا سے گفتگو میں شہباز گل بولے کہ ان کے بیان میں ایسا کچھ غلط نہیں جس پر شرمندگی ہو۔ کسی کو اکسانے کی کوشش نہیں کی۔
مقدمے کے تفتیشی افسر کاکہنا ہے کہ شہباز گل کا موبائل فون برآمد کرنا ہے ۔شہباز گل کا جرم میں ساتھ دینے والے ساتھیوں کو بھی تلاش کرنا ہے۔ تفتیش کا دائرہ کار مزید وسیع ہوگا
عدالت نے تحریری حکم نامہ میں کہا کہ شہباز گل کے خلاف الزامات پر جسمانی ریمانڈ ضروری ہے۔دو روز میں شہباز گل سے تفتیش کرکے عدالت کو آگاہ کیا جائے۔شہباز گل کے طبی معائنے کا حکم بھی دیا گیا۔