پنجاب میں مون سون کے طوفانی سپیل نے تباہی مچا دی،مختلف شہروں میں بارشوں نے نظام زندگی درہم برہم کردیا،مختلف حادثات اور واقعات میں تین افراد زندگی کی بازی ہار گئے جبکہ دو افراد زخمی ہوئے،موسلا دھار بارش کے باعث گلیاں محلے اور شاہراہیں پانی میں ڈوب گئیں،نشیبی علاقے زیر آب آنے سے پانی گھروں میں داخل ہوگیا،،ندی نالوں میں طغیانی آگئی،کھڑی فصلیں بھی تباہ ،،متعددگاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا.
پنجاب میں بارشیں کہیں رحمت تو کہیں زحمت بن گئیں،،کہیں ابر کرم برسنے سے گرمی اور حبس کا زور ٹوٹا تو کہیں شہریوں کی زندگیوں کی سانسیں ہی ٹوٹ گئیں،،،وہاڑی کی تحصیل میلسی میں بارش کے باعث کرنٹ لگنے سے تین افراد لقمہ اجل بن گئے۔
قصور میں موسلا دھار بارش کے باعث ڈی پی او آفس سے ملحقہ دیوار گاڑیوں پر گرگئی،حادثے میں متعدد گاڑیاں تباہ ہوگئیں جبکہ دو افراد زخمی بھی ہوئے۔
گوجرانوالہ میں بادل برسنے سے شہر پانی پانی ہوگیا،سیٹلائٹ ٹاؤن میں واقع وفاقی وزیر خرم دستگیر کے گھر کے اندر اور باہر کئی فٹ پانی جمع ہوگیا، بارش کا پانی ڈی ایچ کیو ہسپتال میں بھی داخل ہو گیا،،او پی ڈی بند ہونے سے مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
سرائے عالمگیر میں بارش کے باعث نشیبی علاقے زیرآب ، کھڑی فصلیں تباہ اور ندی نالوں میں طغیانی آگئی،باڑے کی چھت گرنے سے لاکھوں روپے مالیت کے جانور ہلاک ہو گئے،قلعہ دیدار سنگھ میں بارش کی وجہ سے گاڑی گڑھے میں جا گری۔
جہلم اور گردونواح میں موسلادھار بارش سے نشیبی علاقے زیرآب آگئے،،بارش کا پانی گھروں میں داخل ہونے سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا،سمبڑیال میں گلیاں اور بازار تالاب کا منظر پیش کرنے لگے۔
سرگودھا میں تیز ہواؤں کیساتھ ہونیوالی موسلا دھار بارش سے نشیبی علاقے ڈوب گئے،،،خیر پور ٹامیوالی میں طوفانی بارش سے سڑکیں اور گلیاں ندی نالوں میں تبدیل ہوگئیں۔
فیروزوالہ، نارنگ منڈی ، پسرور اور واربرٹن سمیت کئی دیگر شہروں میں بھی تیز بارش کے باعث شاہرائیں ندی نالوں کا منظر پیش کرتی رہیں۔