بہن بھائی کا رشتہ ایسا ہے کہ اس کی مثال نہیں دی جاسکتی۔یہ دونوں ایک دوسرے کے بہترین دوست ہوتے ہیں۔سب سے اچھے محرم راز ہوتے ہیں۔غم گسار ہوتے ہیں،جان نثار ہوتے ہیں۔ان کا رشتہ محبت کا تو ہے ہی، کبھی لڑائی کا، کبھی دوستی کا، تو کبھی روٹھنے کا اور منانے کا بھی ہے۔
جب ان کا بچپن ہوتا ہے تو ان کے دم سے گھر میں خوشیاں رنگ بکھیرتی ہیں۔بہنیں باپ کا وقار، بھائی کی راج دلاری ہوتی ہیں۔بہنیں بھائیوں کے لیے قربانیاں دیتی ہی ہیں توبھائی بھی اپنی زندگی تک قربان کر دیتے ہیں۔قدرتی طور پر بہن بھائی کے درمیان ذہنی ہم آہنگی اور پیار پایا جاتا ہے۔لیکن محبت کو مجسم دیکھنا ہو تو ایک بہن کی آنکھوں میں دیکھی جا سکتی ہے۔بھائی کے لہجے سے سمجھی جا سکتی ہےبہن مؤنث کو جبکہ بھائی مذکر کو کہا جاتا ہے۔
جب ان کا بچپن ہوتا ہے تو ان کے دم سے گھر میں خوشیاں رنگ بکھیرتی ہیں۔بہنیں باپ کا وقار، بھائی کی راج دلاری ہوتی ہیں۔بہنیں بھائیوں کے لیے قربانیاں دیتی ہی ہیں توبھائی بھی اپنی زندگی تک قربان کر دیتے ہیں۔بہنوں کی محبت کا اندازبڑا انوکھا ہوتا ہے۔وہ بھائیوں کو والدین کی ڈانٹ سے بچانے کے لیے ڈھال بنتی ہیں۔بھائیوں کے رازوں کی حفاظت کرتی ہیں۔چھوٹی چھوٹی فرمائشیں کرتی ہیں۔بھائیوں کی بکھری اشیاء کوترتیب سے رکھتی ہیں۔بڑی محنت سے محبت سے ان کی پسند کے کھانے پکاتی ہیں۔بہن بھائی آپس میں اپنے مسائل کے ساتھ ساتھ کپڑے، جوتے، کتابیں اور دیگر چیزیں بانٹ لیتے ہیں۔اور انہی چیزوں پر لڑائی بھی کرتے رہتے ہیں۔ روٹھتے رہتے ہیں اورخود ہی مان جاتے ہیں۔
بہنوں کو گڑیوں سے محبت ہوتی ہے۔بھائیوں کی گڑیا تو اس کی بہن ہی ہوتی ہے۔بھائی اپنی گڑیا کو دل میں بسا کے رکھتے ہیں۔اسے دکھ آئے تو تڑپ جاتے ہیں۔پھر وقت کا چکر ان کو بڑا کر دیتا ہے۔بچپن سے جوانی آتی ہے تو بہنوں سے محبت غیرت بن جاتی ہے۔اس کا تحفظ ذمہ داری بن جاتی ہے۔بھائی نوکری کے چکر میں لگ جاتے ہیں۔بہنوں کی شادی ہو جاتی ہے۔دونوں کے درمیان ملاقات کم ہو جاتی ہے۔دونوں کو نئے ساتھی مل جاتے ہیں۔جب بھی دونوں کوپرانی یادیں آنکھیں بھیگ جاتی ہے۔بے شک وقت بدل جاتا ہے۔لیکن محبت تو نہیں بدلتی۔بھائی بہن کی محبت کبھی نہیں بدلتی۔بھائیوں کو بہنوں کی یاد اور بہنوں کو بھائیوں کی یاد تڑپاتی ہے رولاتی ہے۔بچپن کے دن یاد آتے ہیں۔
جب بھائی سے اپنی بہن کا رونا نہ دیکھا جاتا تھا۔وہ بیمار ہوتی تو بھائی کا سکون برباد ہوجاتاہے۔بھائی اداس ہوتا تو بار بار بہن پوچھتی ہے۔بھائی کیا ہوا، اداس کیوں ہو۔بچپن کے دن کتنے حسین ہوتے ہیں، ان کی یادیں کبھی آنکھوں میں آنسو لاتی ہیں تو کبھی چہرے پر مسکراہٹ۔بہنیں تو بھائیوں کے لیے دعاؤں کی ایسی پاکیزہ کتاب ہو تی ہیں۔جو اپنے بھائی کو دیکھ کر خوش ہوتی ہیں ،اور ان کے لیے رب سے دعا مانگتی ہیں ! اجازت دیجیے اللہ خافظ