18.3 C
New York
Saturday, September 23, 2023

Buy now

spot_img

پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کیس کا 8 سال بعد فیصلہ محفوظ

پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کیس کا 8 سال بعد فیصلہ محفوظ، الیکشن کمیشن کی جانب سے فیصلہ سنانے کے لیے کوئی حتمی تاریخ نہیں دی گئی،چیف الیکشن کمشنر کاکہنا ہے کہ چاہتے ہیں دوسری سیاسی جماعتوں کے کیسزکا بھی اختتام ہو،کیس کب شروع ہوا،کتنی دیر چلا،مدعی کون ہے؟

چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کی سربراہی میں الیکشن کمیشن نےتحریک انصاف کے خلاف ممنوعہ فنڈنگ کیس کی سماعت آٹھ سال بعد مکمل کرلی ہے۔جس کا فیصلہ محفوظ کرلیا گیا ہے۔ الیکشن کمشنر کاکہنا ہے کہ یقینی بنائیں گےکہ سب کے ساتھ انصاف ہو،جمہوریت کی مضبوطی اور ووٹرز کااعتماد بحال کرنا ضروری ہے۔

تحریک انصاف کے خلاف فارن فنڈنگ کیس کے مدعی بانی رکن اکبر ایس بابر ہیں،اکبر ایس بابر نے 2014 میں دائردرخواست میں الزام لگایا تھا کہ تحریک انصاف نے بیرون ملک سے ممنوعہ ذرائع سے فنڈز حاصل کئے ۔ پارٹی نے بینک اکاؤنٹس کو الیکشن کمیشن سے چھپایا۔

کیس میں پی ٹی آئی نے 30 مرتبہ التوا مانگا ۔ 6 مرتبہ کیس کے ناقابل سماعت ہونے یا الیکشن کمیشن کے دائرہ اختیار سے باہر ہونے کی درخواستیں دائر کیں۔الیکشن کمیشن نے 21 بار پی ٹی آئی کو دستاویزات اور مالی ریکارڈ فراہم کرنے کی ہدایت کی۔

کیس کے لیے پی ٹی آئی نے 9 وکیل تبدیل کیے۔ جبکہ الیکشن کمیشن نے جانچ پڑتال کے لیے مارچ 2018 میں اسکروٹنی کمیٹی قائم کی جس کے 95 اجلاس ہوئے کمیٹی نے 20 بار آرڈر جاری کیے کہ پی ٹی آئی متعلقہ دستاویزات فراہم کرے۔

اسکروٹنی کمیٹی نے 4 جنوری 2022 کو حتمی رپورٹ الیکشن کمیشن میں جمع کرائی۔ رپورٹ کے مطابق پی ٹی آئی نے دستاویزات میں 31 کروڑ روپے کی رقم ظاہر نہیں کی۔پی ٹی آئی نے گوشواروں میں مقامی بینکوں کے اکاؤنٹس کو ظاہر نہیں کیا۔

Related Articles

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

Stay Connected

0FansLike
3,868FollowersFollow
0SubscribersSubscribe
- Advertisement -spot_img

Latest Articles